Pakistan’s Cabinet Decision: Imran Khan, Qureshi to Stand Trial

مقامی سیاست

The caretaker federal cabinet on Monday approved the jail trial of Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) Chairman Imran Khan and Vice Chairman Shah Mahmood Qureshi in the cipher case.

کابینہ نے سیکیورٹی خدشات کے باعث سابق وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے اڈیالہ جیل میں ٹرائل سے متعلق وزارت قانون کی سمری کی منظوری دے دی۔

اپنی سمری میں وزارت نے لکھا کہ اس نے 29 اگست کو جیل ٹرائل کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کیا تھا جس کی درخواست وزارت داخلہ اور جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی تھی۔

سمری میں کہا گیا کہ 'سیکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کے لیے جیل ٹرائل کی درخواست کی گئی تھی'۔

اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) 14 نومبر (کل) کو جیل ٹرائل کے خلاف خان کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کرے گی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے دلائل طلب کر لیے۔

معزول وزیراعظم – جنہیں گزشتہ سال اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا – نے جیل ٹرائل کے خلاف IHC میں درخواست کی تھی جسے 16 اکتوبر کو عدالت کے سنگل بنچ نے مسترد کر دیا تھا۔

IHC کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں سنگل بنچ نے سائفر کیس میں خان کے جیل ٹرائل کے پیچھے کوئی ظاہری بدنیتی نہ ہونے کا اعلان کیا، عدالت کا فیصلہ پڑھا اور انہیں ہدایت کی کہ اگر تحفظات برقرار رہیں تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔

بعد ازاں خان نے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے مذکورہ قانون کے سیکشن 5 کو استعمال کرنے کے بعد اس سال اگست میں، خان اور قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مبینہ طور پر عمران کے قبضے سے سفارتی کیبل غائب ہو گئی تھی۔ سابق حکمران جماعت کے مطابق اس کیبل میں امریکہ کی طرف سے پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کا خطرہ موجود تھا۔

عمران اور قریشی اس وقت سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں ہیں۔

سابق وزیراعظم کو 5 اگست 2023 کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنانے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا، ابتدائی طور پر انہیں اٹک جیل میں رکھا گیا تھا تاہم بعد میں انہیں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے 29 اگست کو توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین کو سنائی گئی سزا معطل کر دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں Pakistan Politics: No-Trust Motion Targets Shah Mahmood Qureshi